یونیورسٹی کی طالبہ چودی- urdu sex story

 




اردو ہاٹ سٹوری میری اپنی ہے کالج دور کی ایک اور کہانی مجھے رات کو یاد آئی پہلے سوچا کہ ا سکو پوسٹ نا کرعوں پھر دل میں خیال آیا کہ  کوئی بات نہٰں ا سلڑکی کا نام بدل دیتا ہوں اور کسی کو معلوم نہٰں ہو گا کون لڑکی تھی مجھے دوسروں کی پرائیوسی  کا بڑا خیال رہتا ہے اور رکھنا بھی چاہیئے آپ بھی جب کسی کہانی کوپوسٹ کرنے لگیں تو اس کے کرادر نام وغیرہ کچھ اس طرح تبدیل کریں کہ کہانی کا معیار بھی برقرار رہے اور کسی کی شناخت بھی نا ہو سکے تو میں ایسا کرتا ہوں آج سوچا کہ دوستوں سے ا سبات کو بھی شیئر کرتا چلوں

آج میں آپ  کو اپنی کہانی بتانے جا رہا ہوں میرا ناماب آپ کو بتانے کی ضرورت نہیں  ہے اور میں بتیس  سال کا ہوں یہ کہانی میرے کالج دور کی ہے جب آوارہ گردی  اور دوستوں کے ساتھ گھومنے کے علاوہ مجھے اور کوئی کام نہیں ہوا کرتا تھا اور میں اپنے گھر سے بڑے شہر پڑھنے کے لیئے آیا ہوا تھا میرا تعلق زمیندار گھرانے سے ہے تب میں اکیلا رہتا تھا میری شادی بھی نہیں ہوئی تھی مجھے ایک لڑکی کی بہت ضرورت تھی کیوں کہ میری بھی سیکس کی عمر ہو چکی تھی  میرا رات کو لن کھڑا ہو جایا کرتا تھا کئی بار رات کو سوتے وقت مجھے احتلام بھی ہو جاتا تھا

میں روز رات میں سو نہیں پاتا تھا پھر ایک دن میں ایک یونیورسٹی کے پاس سے گزرا  میں وہاں سے اب اکثر گزرتا تھا کیونکہ مجھے پھدی کی ضرورت تھی اور اچھی پھدی یونیورسٹی میں ملتی ہے یقین نا آئے تو کسی اس دوست سے پوچھیں جو وہاں پڑھتا ہومجھے ایک لڑکی نظر آئی جس کی عمر بیس سال کی  ہوگی خوبصورت اور جوان تھی وہ ایم اے نفسیات  کی کلاس میں پڑھتی تھی مجھے وہ اچھی لگنے لگی میں روز اسکے یونیورسٹی کے باہر اسکو دیکھنے آتا تھا  ا سکو دیکھ کے ہی میرا لن اوپر نیچے کھڑا ہونا شروع ہو جاتا تھااور کئی بار لن کے سرے پہ منی کے قطرے آجاتے جب کو میں  انڈر ویئر  میں  جذب کر لیتا تھا لیکن ترستا تھا میں  بھی اور لن بھی

وہ روز اپنی سہیلیوں کے ساتھ یونیورسٹی جاتی تھی میں اسے بات کرنے کی کوشش میں لگا رہتا تھا پر اسے بات ہی نہیں ہو پاتی تھی ایک دن وہ اکیلے جا رہی تھی میں نے اسکا پیچھا کیا اور اسے آواز لگی وہ روک کر مجھ سے بات کرنے لگی میں نے اسے آئس کریم کھلائی اور وہ خوش ہوگئی اور اس نے کہا میں کل پھر آپ یونیورسٹی کے باہر ملوں گی  پھر وہ چلی گئی میں رات بھر اسکی جوان جسم کے بارے میں سوچتا رہا کہ میں اسکو کیسے چودوں اور اسکے ساتھمست سیکس کروں اور میری بھی اردو ہاٹ سٹوری ہو سب لڑکےاپنی چدائی کی کہانیاں سناتے تھے میرے پاس کوئی کہانی نہیں تھی

پھر صبح وہ یونیورسٹی کے باہر مجھ سے ملنے آئی ایسے ہی وہ روز مجھ سے ملتی رہی ایک دن میں نے اسے کہا مجھ سے شادی کرو گی اس نے میرے منہ پر ہی منع کردیا  اور مجھے چھوڑ کر چلی گئی مجھے روز رات میں اسکی یاد آتی تھی میں صبح روز اسکے یونیورسٹی کے پاس کھڑا  انتظار کرتا تھا وہ مجھے دیکھ کر بھی انجان بن جاتی تھی ایک دن میں نے اسکا پیچھا کیا اور موقع دیکھ کر اسکا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا مجھے تمہاری ضرورت ہے مجھ سے  شادی کرلو میں تم   کوہر کچھ دونگا پر اس نے مجھے کہا اپنی عمر دیکھ میں تجھ جیسے سے کبھی شادی نہیں کرونگی

اس دوران لوگ اکھٹے ہونا شروع ہو گئے بڑی مشکل کے ساتھ ہم وہاں سے نکلے ت،اشا بن گیا تھا مجھے افسوس بھی ہوا لیکن میں  نے سوچا اب تو لازمی ا سکی پھدی لونگا بے شک شادی نا ہو کیا سمجھتی ہے اپنے آپ کو اور مٰں نے شادی کا پلان نکال دیا بس اس کو چودنے کا سوچنے لگا تھامیں نے سوچ لیا تھا کہ اسکی چوت تو میں پھاڑ کر ہی رہونگا میں نے اسکے اٹھوانے کا سوچ لیا تھالیکن  پھر سوچا اس طرح کرنا اچھی بات نہیں  ہے گھٹیا بات ہے اس کو پٹا کے ہی اپنی جگہ پہ لے جاونگامیں نے اسے یونیورسٹی کے پاس سے ہی باتوں میں لگا کے اور اپنے گھر لے آیا

وہ بہت ڈری ہوئی  تھی اس نے کہا مجھے جانے دو پر میں نے تواسکی چوت پھاڑ نی تھی میں نے اسکی قمیض اتار دی وہ مجھے روک رہی تھی پر میں نے اسکا ہاتھ پکڑ لیا  میں جانتا تھا وہ شادی نہٰں لیکن چدائی ضرور لگوائے گی وہ اوپر اوپر سے انکار کرنے لگی میں نے کہا مجھے تم سے پیار ہے سیکس کرنا ہے اور اسکے مموں کو دبانا شروع کردیا اور اسکے نپلس بہت ملائم تھے میں نے چوسنے شروع کر دیے اور اسکی چوت پر ہاتھ رکھ دیا وہ بہت رو رہی تھی  مجھے معلوم تھا ڈرامہ کر رہی ہے

میں نے اسکی شلوار اتار دی اور اپنے کپڑے بھی پھر میں نے اسکی چوت میں انگلی ڈالی وہ پہلی پہلی بار انگلی لے رہی تھی اپنی چوت پر وہ پیچھے ہٹنے لگی پھر میں نے  دوسری انگلی بھی ساتھ ڈال دی وہ تڑپنے لگی پھر میں نے  اپنا لنڈ اسکی چوت میں رکھا اور تھوڑا اندر کیا تو سالی چلانے لگی میں نے پورا اندر ڈال دیا اور میرا لنڈ اسکی چوت کے حساب سے بہت بڑا تھا اسے بہت درد ہو رہا تھا اور چوت پوری طرح پھٹ گئی تھی اور خون آنا شروع ہوگیا تھا

پھر میں نے اپنا لنڈ زور زور سے اندر باہر کیا میرا لنڈ بہت پھنس پھنس کر جا رہا تھا مجھے بہت بہت مزہ آرہا  تھا اور کچھ دیر کے بعد ا سکو جب مزے ملنے شروع ہوئے مجھ سے لپٹ گئی اور بولی اب چودو تو بہت اچھا سیکس کرتا ہے میں تو تم سے ہی شادی کرونگی مٰں نے دل مٰں سوچا پھدی کی سیل سہاگ رات کھولنی تھی جو تمہاری بے وقوفی کی بنا پہ اب ہی کھولنی پڑی ہے اب میں  شادی نہیں کرونگااور پھر مٰں نے اس سے شادی کی بجائے چدائی جاری رکھی   پھر میں نے  منی اسکے اندر نکال دی اور مجھے سکون مل گیا   اور تب کئی بار وہ خود چدائی کی فرمائش کرتی اور اب میں  نے اپنی اردو ہاٹ سٹوری شیئر کی ہے تو آپ بھی کریں

Post a Comment

0 Comments